Posts

Mere Husain tuje salam

 میرے حسین تجھے سلام میرے حسین تجھے سلام السلام یا حسین السلام یا حسین جن کا جھولا فرشتے جھلاتے رہے لوریاں دے کے نوری سلاتے رہے جن پہ سفّاک خنجر چلاتے رہے جن کو کاندھوں پہ آقابٹھاتے رہے اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام میرے حسین تجھے سلام میرے حسین تجھے سلام جس کا نانا دو عالم کا مختار ہے جو جوانانِ جنّت کے سردار ہے جس کا سر دشت میں زیرِ تلوار ہے جو سراپائے محبوبِ غفّار ہے اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام میرے حسین تجھے سلام میرے حسین تجھے سلام جن کو دھوکے سے کوفے بلایا گیا جن کو بیٹھے بٹھائے ستایا گیا جن کے بچوں کو پیاسے رولایا گیا جن کے گردن پہ خنجر چلایا گیا اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام میرے حسین تجھے سلام میرے حسین تجھے سلام جس نے حق کربلا میں ادا کردیا اپنے نانا کا وعدہ وفا کر دیا گھر کا گھر سپرد خدا کر دیا جس نے امّت کی خاطر فدا کردیا اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام میرے حسین تجھے سلام میرے حسین تجھے سلام جس کو دوشِ نبی پر بیٹھایا گیا جس کا جنت سے جوڑا منگایا گیا جس کے بیٹے کو قیدی بنایا گیا جس کو تیروں سے چھلنی کرایا گیا اس حسینؑ ابنِ حیدر پہ لاکھوں سلام میرے حسین ت...

سرور کہوں کہ مالک و مَولیٰ کہوں تجھے باغِ خلیل کا گلِ زَیبا کہوں تجھے

 سرور کہوں کہ مالک و مَولیٰ کہوں تجھے باغِ خلیل کا گلِ زَیبا کہوں تجھے ﷺ حرماں نصیب ہوں تجھے امید گہ کہوں  جانِ مراد و کانِ تَمَنّا کہوں تجھے گلزارِ قدس کا گلِ رنگیں اَدا کہوں  دَرمانِ دَرْدِ بُلبُلِ شیدا کہوں تجھے صبح وَطن پہ شامِ غریباں کو دُوں شَرَف بیکس نواز گیسووں والا کہوں تجھے اللہ رے تیرے جسمِ منوّر کی تابِشیں  اے جانِ جاں میں جانِ تجلّا کہوں تجھے بے داغ لالہ یا قمر بے کلف کہوں  بے خار گلبنِ چمن آرا کہوں تجھے مجرم ہُوں اپنے عفو کا ساماں کروں شہا یعنی شفیع روزِ جزا کا کہوں تجھے اِس مُردہ دل کو مژدہ حیاتِ ابد کا دُوں  تاب و توانِ جانِ مسیحا کہوں تجھے تیرے تو وَصف عیب تناہی سے ہیں بَری 💚 حیراں ہُوں میرے شاہ میں کیا کیا کہوں تجھے کہہ لے گی سب کچھ اُن کے ثناخواں کی خامُشی چپ ہو رہا ہے کہہ کے میں کیا کیاکہوں تجھے لیکن رضاؔ نے ختم سخن اس پہ کر دیا خالِق کا بندہ خلق کا آقا کہوں تجھے  الصلوةوالسلام علیک یارسول اللہ وعلیٰ الک واصحابک یاحبیب اللہ

اس کے طفیل حج بھی خدا نے کر دیے

 اس کے طفیل حج بھی خدا نے کرا دیے اصلِ مُراد حاضری اس پاک در کی ہے کعبہ کا نام تک نہ لیا طیبہ ہی کہا پوچھا تھا ہم سے جس نے کہ نَہْضَت کدھر کی ہے کعبہ بھی ہے اِنھیں ﷺ کی تَجلی کا ایک ظل روشن اِنہی کے عکس سے پُتلی حجر کی ہے ہوتے کہاں خلیل و بِنا کعبہ و منیٰ لولاک والے صَاحبی سب تیرے گھر کی ہے مَولیٰ علی نے واری تیری نیند پر نماز اور وہ بھی عصر سب سے جو اَعلیٰ خطرکی ہے صِدیق بلکہ غار میں جان اس پہ دے چکے اور حفظِ جاں تو جان فروضِ غررکی ہے ہاں تو نے ان کو جان انھیں پھیر دی نماز پَر وہ تو کر چکے تھے جو کرنی بشر کی ہے ثابت ہوا کہ جملہ فرائض فروع ہیں  اصل الاصول بندگی اس تاجور ﷺ کی ہے الصلوةوالسلام علیک یارسول اللہ وعلیٰ الک واصحابک یاحبیب اللہ

الٰہی مدد کر مدد کی گھڑی ہے

 الہی مدد کر مدد کی گھڑی ہے گناہوں کے دریا میں کشتی پھنسی ہے مرے تن پہ غفلت کی چادر پڑی ہے نحوست گناہوں ک چھائی ہوئی ہے یہی بات ہم نے بڑوں سے سنی ہے نہ ہو بندگی گر تو کیا زندگی ہے اے ابر کرم آ برس جا برس جا عجب آگ عصیاں کی مجھ میں لگی ہے نہیں پاس حسنِ عمل میرے مولیٰ نظر میری تیرے کرم پہ لگی ہے عبید رضا نیکیوں سے ہے خالی گناہوں میں حاصل اسے برتری ہے لب مصطفی سے خدایا سنا دے عبید رضا نا ر سے تو بری ہے

بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا

 بخت خفتہ نے مجھے روضہ پہ جانے نہ دیا چشم و دل سینے کلیجے سے لگانے نہ دیا آہ قسمت مجھے دنیا کے غموں نے روکا ہائے تقدیر کہ طیبہ مجھے جانے نہ دیا پاؤں تھک جاتے اگر پاؤں بناتا سر کو سر کے بل جاتا مگر ضعف نے جانے نہ دیا اتنا کمزور کیا ضعف قویٰ نے مجھ کو پاؤں تو پاؤں مجھے سر بھی اٹھانے نہ دیا سر تو سر جان سے جانے کی مجھے حسرت ہے موت نے ہائے مجھے جان سے جانے نہ دیا حال دل کھول کے دل آہ ادا کر نہ سکا اتنا موقع ہی مجھے میری قضا نے نہ دیا ہائے اس دل کی لگی کو میں بجھاؤں کیونکر فرط غم نے مجھے آنسو بھی گرانے نہ دیا ہاتھ پکڑے ہوئے لے جاتے جو طیبہ مجھ کو ساتھ اتنا بھی تو میرے رفقا نے نہ دیا سجدہ کرتا جو مجھے اس کی اجازت ہوتی کیا کروں اذن مجھے اس کا خدا نے نہ دیا حسرت سجدہ یونہی کچھ تو نکلتی لیکن سر بھی سرکار نے قدموں پہ جھکانے نہ دیا کوچۂ دل کو بسا جاتی مہک سے تیری کام اتنا بھی مجھے باد صبا نے نہ دیا کبھی بیمار محبت بھی ہوئے ہیں اچھے روز افزوں ہے مرض کام دوا نے نہ دیا شربت دیدنے اور آگ لگا دی دل میں تپش دل کو بڑھایا ہے بجھانے نہ دیا اب کہاں جائے گا نقشہ ترا میرے دل سے تہ میں رکھا ہے اسے دل نے گ...

Taiba ke jane vale

 طیبہ کے جانے والے جا کر بڑے ادب سے میرا بھی قصۂ غم کہنا شہِ عرب ﷺ سے کہنا کہ شاہِ عالم ، اِک رنج و غم کا مارا دونوں جہاں میں جس کا ہیں آپ ہی سہارا حالاتِ پُر الم سے اِس دم گزر رہا ہوں اور کانپتے لبوں سے فریاد کر رہا ہوں بارِ گناہ اپنا ہے دوش پر اٹھاۓ کوئی نہیں ہے ایسا جو پوچھنے کو آۓ بھٹکا ہوا مسافر منزل کو ڈھونڈتا ہے تاریکیوں میں ماہِ کامل کو ڈھونڈتا ہے سینے میں ہے اندھیرا ، دل ہے سیاہ خانہ یہ ہےمیری کہانی سرکار ﷺ کو سنانا کہنا میرے نبی سے محروم ہوں خوشی سے سر پر اک ابرِ غم ہے اشکوں سے آنکھ نم ہے پامالِ زندگی ہوں سر کار امتی ہوں امت کے رہنما ہو کچھ عرضِ حال سن لو فریاد کر رہا ہوں میں دل فگار کب سے میرا بھی قصئہ غم کہنا شہِ عرب سے طیبہ کے جانے والے جاکر بڑے ادب سے میرا بھی قصہ غم کہنا شہہ عرب سے کہنا کہ کھا رہا ہوں میں ٹھوکریں جہاں تم ہی بتاؤ آقا جاؤں بھلا کہاں میں محسوس کر رہا ہوں دنیا ہے ایک دھوکہ مطلب کے یار سب ہیں کوئی نہیں کسی کا کس کو میں اپنا جانوں کس کا میں لوں سہارا مجھ کو تو میرے آقا ہے آسرا تمہارا تم ہی میری سنو گے تم ہی کرم کرو گے دونوں جہاں میں تم ہی میرا بھرم رکھو گے...

हमको अपनी तलब से सीवा चाहिए आप जैसे हैं वैसी अता चाहिए ham ko apni talab ke siva chahayiye

 हमको अपनी तलब से सीवा चाहिए  आप जैसे हैं वैसी अता चाहिए क्यों कहूं यह अता वह अता चाहिए  उनको मालूम है हमको क्या चाहिए एक कदम भी ना हम चल सकेंगे हुजूर  हर कदम पर करम आपका चाहिए आपके इश्क में हम तड़पते तो है  हर तड़प में बिलाली अदा चाहिए भर के झोली मेरी मेरे सरकार ने  मुस्कुरा कर कहा और क्या चाहिए दर्दे जामी मिले नात खालिद लिखु और अंदाज़े अहमद रजा चाहिए गर तलब से भी कुछ मासिवा चाहिए  उनका दामन नहीं छोड़ना चाहिए नेअमतें दोनों आलम की देकर मुझे  पूछते हैं बता और क्या चाहिए उनके दर से तो सब कुछ मिलेगा मगर  अपना किरदार भी देखना चाहिए ले चलो अब मदीने को चारा गरो  मुझको तैबा की आबो हवा चाहिए दौरे हाजिर के राकित की क्या हैसियत  अपने सीने में हैदर का दम चाहिए

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نعت شریف

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا ، نہ بندگی میری بندگی ہے  یہ سب تمھارا کرم ہے آقاﷺ کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے  کسی کا احسان کیوں اٹھائیں کسی کو حالات کیوں بتائیں  تمہی سےمانگیں گےتم ہی دو گے، تمھارے در سے ہی لو لگی ہے  عمل کی میرےاساس کیا ہے، بجز ندامت کےپاس کیا ہے  رہے سلامت بس اُن کی نسبت، میرا تو بس آسرا یہی ہے  عطا کیا مجھ کو دردِ اُلفت کہاں تھی یہ پُر خطا کی قسمت  میں اس کرم کےکہاں تھا قابل، حضور کی بندہ پروری ہے  تجلیوں کےکفیل تم ہو ، مرادِ قلب خلیل تم ہو  خدا کی روشن دلیل تم ہو ، یہ سب تمھاری ہی روشنی ہے  بشیر کہیےنذیر کہیے، انھیں سراج منیر کہیے  جو سر بسر ہے کلامِ ربی ، وہ میرے آقا کی زندگی ہے  یہی ہے خالد اساس رحمت یہی ہے خالد بنائے عظمت  نبی کا عرفان زندگی ہے، نبی کا عرفان بندگی ہے

Rok leti he apki nisbat

 روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں  یہ کرم ہے حضور کا ہم پہ، آنے والے عذاب ٹلتے ہیں  اپنی اوقات صرف اتنی ہے کچھ نہیں بات صرف اتنی ہے  کل بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے تھے اب بھی ٹکڑوں پہ ان کے پلتے ہیں  وہ سمجھتے ہیں بولیاں سب کی وہی بھرتے ہیں جھولیاں سب کی  آو بازار مصطفیﷺ کو چلیں کھوٹے سکے وہیں پہ چلتے ہیں،  اب کوئی کیا ہمیں کرائے گا ہر سہارا گلے لگائے گا  ہم نے خود کو گرا دیا ہے وہاں، گرنے والے جہاں سنبھتے ہیں  دل کی حسرت وہ پوری فرمائیں اس طرح طیبہ مجھ کو بلوائیں  میرے مرشد یہ مجھ سے فرمائیں آو طیبہ نگر کو چلتے ہیں  ان کے دربار کے اجالے کی ر فعتیں ہیں بے نہاں خالد  یہ اجالے کبھی نہ سمٹیں گے یہ وہ سورج نہیں جو ڈھلتے ہیں

शैअल - लिल्लाह या अब्दुल कादिर

 शैअल - लिल्लाह या अब्दुल कादिर  साकिन अल - बग़दाद , या शैख़ अल - जीलानी  इधर भी निगाहे - करम ग़ौसे - आज़म  करो दूर रंजो - अलम ग़ौसे - आज़म  शैअल - लिल्लाह या अब्दुल क़ादिर  साकिन अल - बग़दाद , या शैख़ अल - जीलानी  खिलाता पिलाता है रब्बे - दो आलम  तुझे दे के अपनी कसम गौसे - आज़म  शैअल - लिल्लाह या अब्दुल क़ादिर  साकिन अल - बग़दाद , या शैख़ अल - जीलानी  मुझे ख़्वाब में आके जलवा दिख़ा दो  करो आज की शब करम गौसे - आज़म  शैअल - लिल्लाह या अब्दुल क़ादिर  साकिन अल - बग़दाद , या शैख़ अल - जीलानी  तेरा हूँ मैं तेरा मेरे इस कहे का  सरे - हश्र रखना भरम ग़ौसे - आज़म  शैअल - लिल्लाह या अब्दुल क़ादिर  साकिन अल - बग़दाद , या शैख़ अल - जीलानी  कहीं गिर न जाऊं , ख़ुदारा संभालो  मेरे डगमगाए क़दम ग़ौसे - आज़म  शैअल - लिल्लाह या अब्दुल क़ादिर  साकिन अल - बग़दाद , या शैख़ अल - जीलानी  बहोत चुभ रहा है ख़ुदारा निकालो  मेरे दिल से तीरे - अलम ग़ौसे - आज़म  शैअल - लिल्लाह या अब्दुल क़ादिर...

Naat Lyrics Ya Nabi! Nazar-e-Karam Farmaana lyric in urdu

  یا نبی! نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! زہرا پاک کے صدقے ہم کو طیبہ میں بلوانا اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! طیبہ نگر کے چندا! موری قسمت کو چمکاؤ کب سے نیناں ترس رہے ہیں، صورت تو دکھلاؤ دونوں جگت کے والی! موری نَیّا پار لگانا اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! آپ کی رحمت کا صدقہ ہے یہ عزت افزائی آپ سے تربیت لی ہم نے، ماں سے دعائیں پائیں حسن حسین کا نوکر ہم کو کہتا ہے زمانہ اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! آپ نے جس کو مولا بنایا، وہ میرا مولا ہو نس نس بولے "علی علی"، کچھ ایسا جام عطا ہو دیکھنے والے مجھ کو بولے "حیدر کا دیوانہ" اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! وقتِ نزع ہے، دید کو، آقا! ہیں یہ آنکھیں پیاسی حسنِ عمل کچھ پاس نہیں ہے، ہوں میں ارشدِ عاصی بخشش میری ہو جائے، بس ایک جھلک دکھلانا اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! یا نبی! نظرِ کرم فرمانا اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! زہرا پاک کے صدقے ہم کو طیبہ میں بلوانا اے حسنین کے نانا! اے حسنین کے نانا! آپ کے در کا ہوں میں بھکاری، آپ ہیں میرے داتا سارے رشتے ناتوں سے ہے پیارا اپنا ن...

اُن کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہے

 اُن کی مہک نے دِل کے غُنچے کِھلا دئیے ہیں  جس راہ چل گئے ہیں کُوچے بَسا دیے ہیں جب آگئی ہیں جوشِ رحمت پہ اُن کی آنکھیں  جلتے بُجھا دیے ہیں روتے ہنسا دیے ہیں اِک دل ہمارا کیا ہے آزار اس کا کتنا تم نے تو چلتے پِھرتے مُردے جِلا دیے ہیں ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو جب یاد آگئے ہیں سب غم بُھلا دیے ہیں ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اُٹھتے ہوں گے اب تو غنی کے دَر پر بِستر جما دیے ہیں اَسرا میں گزرے جس دم بیڑے پہ قُدسیوں کے ہونے لگی سَلامی پرچَم جھکا دیے ہیں آنے دو یا ڈُبو دو اب تو تمہاری جانِب کَشتی تمہیں پہ چھوڑی لنگر اُٹھا دیے ہیں دُولہا سے اِتنا کہہ دو پیارے سُواری روکو مشکل میں ہیں براتی پُرخار بادیے ہیں اللہ کیا جہنّم اب بھی نہ سَرد ہوگا رو رو کے مصطفیٰ نے دریا بہا دیے ہیں میرے کریم سے گر قطرہ کِسی نے مانگا دریا بہا دیے ہیں دُر بے بہا دیے ہیں مُلکِ سُخَن کی شاہی تم کو رضاؔ مُسلَّم جس سَمْت آ گئے ہو سِکّے بٹھا دیے ہیں الصلوةوالسلام علیک یارسول اللہ وعلیٰ الک واصحابک یاحبیب اللہ

Sarkar tawajju farmae

 🔹Sarkaar Tawajju Farmae 🔹 🔹حاضر ھے درِ دولت پہ گدا سرکار ﷺ توجہ فرمائیں 🔹محتاجِ نظر ہے حال میرا سرکار ﷺ توجہ فرمائیں 🔹میں کب آنے کے قابل تھا رحمت بے یہاں تک پہنچایا سرکار ﷺ پہ تن من جان فدا سرکار ﷺ توجہ فرمائیں 🔹میں کر کے ستم اپنی جاں پر قرآن سے جاؤں گا سن کر،  آیا ھوں بہت شرمندہ سا سرکار ﷺ توجہ فرمائیں 🔹آنسو آنسو ہیں فریادی اور،  عرضِ کرم ہچکی ہچکی درکن درکن دیتی ھے صدا سرکار ﷺ توجہ فرمائیں  🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷🔷

Vahi rab he jisne tuj ko hamtan karam banaya naat sharif lyrics

 वही रब है जिसने तुजको हमतन करम बनाया हमें भीख मांगने को तेरा आस्तां बताया  तुझे हम्द है खुदाया ( २ )  तुम्ही हाकीमे बराया तुम्ही क़ासीमे अताया  तुम्ही दाफए बलाया तुम्ही शाफए खताया  कोई तुमसा कौन आया तुझे हम्द है खुदाया  वोह कुँवारी पाक मरयम वोह नफ़ख़तो फीहे कादम  हैं अजब निशाने आज़म मगर आमिना का जाया  वोही सबसे अफ़ज़ल आया तुझे हम्द है खुदाया  यही बोले सिदरा वाले चमने जहाँ के थाले  सभी मैंने छान डाले तेरे पाए का न पाया  तुझे यक ने यक बनाया तुझे हम्द है खुदाया  अरे ए खुदा के बन्दों कोई मेरे दिल को ढूंढो  मेरे पास था अभी तो अभी क्या हुआ खुदाया  न कोई गया न आया तुझे हम्द है खुदाया  हमें ए रज़ा तेरे दिल का पता चला बा मुश्किल  दरे रोज़े के मुक़ाबिल वो हमें नज़र तो आया  ये न पूछो कैसा पाया तुझे हम्द है खुदाया

तू कुजा मन कुजा

 तू कुजा मन कुजा तू अमीर इ हरम मैं फ़क़ीर इ अज़म  तेरे गुन और यह लब मैं तलब ही तलब  तू अता ही अता मैं खता ही खता  तू कुजा मन कुजा  इल्हाम जामा है तेरा  कुरान इमाम है तेरा  मिम्बर तेरा अर्शे बरी या रेहमतुल्लिल आलमीन  तू कुजा मन कुजा  तू हकीकत है मैं सिर्फ अहसास हु  तू समंदर मैं भटकी हुई प्यास हु  मेरा घर ख़ाक पर और तेरी रह गुज़र  सिदरतुल मुंतहा ...  तू कुजा मन कुजा  खैरुल बशर रुतबा तेरा  आवाज़े हक़ खुत्बा तेरा  आफ़ाक़ तेरे सामे'इन  या रेहमतुल्लिल आलमीन  तू कुजा मन कुजा  डगमगाउ जो हालत के सामने  आये तेरा तस्सुवर मेरे थामने  मेरी खुश किस्मती में तेरा उम्मती  तू जज़ा मै रिज़ा ...  तू कुजा मन कुजा  मेरा हर सांस तो खुं निचोड़े मेरा  तेरी रहमत मगर दिल न तोडे मेरा  कासा ए ज़ात हू तेरी खैरात हू तु सखी मे गदा ... तू कुजा मन कुजा ( ४ )  ए फिरीश्तो वो सूल्ताने मेअराज है  तुमजो देखोगे हैरान हो जाओगे  ज़ुल्फ तफ्सीर वल्लैल बन जाएगी  चेहरा क़ूर्आन सारा नज़र आए...

Tune batil ko mitaya ahmad raza تونے باطل کو مٹایا احمد رضا

 تُو نے باطل کو مٹایا اے امام احمد رضا  دین کا ڈنکا بجایا اے امام احمد رضا زور باطل کا، ضَلالت کا تھا جس دم ہند میں   تُو مجدِّد بن کے آیا اے امام احمد رضا اہلِ سنّت کا چمن سر سبز تھا شاداب تھا تازگی تُو اور لایا اے امام احمد رضا تُو نے باطل کو مٹا کر دین کو بخشی جِلا  سنّتوں کو پھر جِلایا اے امام احمد رضا اے امامِ اہلِ سنّت نائبِ شاہِ اُممﷺ! کیجئے ہم پر بھی سایہ اے امام احمد رضا علم کا چشمہ ہوا ہے مَوجزَن تحریر میں    جب قلم تُو نے اٹھایا اے امام احمد رضا حشر تک جاری رہے گا فیض مرشِد آپ کا  فیض کا دریا بہایا اے امام احمد رضا ہے بدرگاہِ خداﷻ عطارِؔ عاجِز کی دعا  تجھ پہ ہو رحمت کا سایہ اے امام احمد رضا

نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا

 نعمتیں بانٹتا جس سمت وہ ذیشان گیا ساتھ ہی منشیِ رحمت کا قلم دان گیا لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دھیان گیا میرے مولیٰ مِرے آقا ترے قربان گیا آہ وہ آنکھ کہ نا کامِ تمنّا ہی رہی ہائے وہ دل جو تِرے در سے پُر ارمان گیا دل ہے وہ دل جو تِری یاد سے معمور رہا سر ہے وہ سر جو تِرے قدموں پہ قربان گیا اُنھیں جانا اُنھیں مانا نہ رکھا غیر سے کام لِلہِ الْحَمْد میں دنیا سے مسلمان گیا اور تم پر مِرے آقا کی عنایت نہ سہی نجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی احسان گیا آج لے اُن کی پناہ آج مدد مانگ اُن سے پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر مان گیا اُف رے منکر یہ بڑھا جوشِ تعصّب آخر بھیڑ میں ہاتھ سے کم بخت کے ایمان گیا جان و دل ہوش و خرد سب تو مدینے پہنچے تم نہیں چلتے رؔضا سارا تو سامان گیا حدائقِ بخشش

नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया

 नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया, साथ ही मुंशी-ए-रहमत का क़लमदान गया। ले ख़बर जल्द कि ग़ैरों की तरफ़ ध्यान गया, मेरे मौला, मेरे आका तेरे क़ुर्बान गया। नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया, उन्हें जाना, उन्हें माना, न रखा ग़ैर से काम, लिल्लाह, अल-हम्द, मैं दुनिया से मुसलमान गया। नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया, दिल है वो दिल जो तेरी याद से मामूर रहा, सर है वो सर जो तेरे क़दमों पे क़ुर्बान गया। नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया, आज ले उनकी पनाह, आज मदद माँग उनसे, फिर न मानेंगे क़यामत में अगर मान गया। नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया, जान-ओ-दिल, होश-ओ-ख़िरद सब तो मदीने पहुँचे, तुम नहीं चलते ‘रज़ा’, सारा तो सामान गया। नेंमतें बाँटता जिस सिम्त वो ज़ीशान गया,

بے خود کیے دیتے ہیں انداز حجابانہ

 بے خُود کِیے دیتے ہیں اَندازِ حِجَابَانَہ آ دِل میں تُجھے رکھ لُوں اے جلوہ جَانَانَہ کِیوں آنکھ مِلائی تِھی کیوں آگ لگائی تِھی اب رُخ کو چُھپا بیٹھے کر کے مُجھے دِیوانہ اِتنا تو کرم کرنا اے چِشمِ کریمانہ جب جان لبوں پر ہو تُم سامنے آ جانا دُنیا میں مُجھے اپنا جو تُم نے بنایا ہے محشر میں بِھِی کہہ دینا یہ ہے مرا دیوانہ جاناں تُجھے مِلنے کی تدبِیر یہ سوچِی ہے ہم دِل میں بنا لیں گے چھوٹا سا صنم خانہ میں ہوش حواس اپنے اِس بات پہ کھو بیٹھا تُو نے جو کہا ہنس کے یہ ہے میرا دیوانہ پینے کو تو پِی لُوں گا پر عَرض ذرّا سی ہے اجمیر کا ساقِی ہو بغداد کا میخانہ کیا لُطف ہو محشر میں شِکوے میں کیے جاوں وہ ہنس کے یہ فرمائیں دیوانہ ہے دیوانہ جِی چاہتا ہے تحفے میں بھِیجُوں اُنہیں آنکھیں درشن کا تو درشن ہو نذرانے کا نذرانَہ بیدمؔ میری قِسمت میں سجدے ہیں اُسِی دّر کے چُھوٹا ہے نہ چُھوٹے گا سنگِ درِّ جَانَانَہ

ہو کرم سرکار اب تو ہو گئے غم بے شمار

 ہو کرم سرکار اب تو ہوگئے غم بے شمار جان و دل تم پر فدا اے دو جہاں کے تاجدار میں اکیلا اور مسائل زندگی کے بے شمار آپ کہی کچھ کیجیے نا اے شہِ عالی وفا جا رہا ہے قافلہ طیبہ نگر روتا ہوا میں رہا جاتا ہوں تنہا اے حبیبِ کردگار جلد پھر تم لو بلا اور سبز گنبد تو دکھا حاضری کی آرزو نے کردیا پھر بے قرار قافلے والوں سُنو یاد آئے تو میرا سلام عرض کرنا روتے روتے ہوسکے تو بار بار گنبدِ خضریٰ کے جلوے اور وہ افطاریاں  یاد آتی ہیں بہت رمضانِ طیبہ کی بہار غمزدہ یوں نہ ہوا ہوتا عبیدِ قادری اِس برس بھی دیکھتا گر سبز گنبد کی بہار