tu likh de ilahi muqaddar me madina
خوشا جھومتا جا رہا ہے سفینہ
پہنچ جائیں گے ان شاء اللہ مدینہ
تو لکھ دے الہی مقدر میں میرے
مدینے میں مرنا مدینے میں جینا
بقیع مبارک میں دو گز زمیں دو
خدارا کرم تاجدار مدینہ
نہیں روتے عشاق دنیا کی خاطر
رلاتی ہے ان کو تو یاد مدینہ
تڑپتے ہیں روتے ہیں دیوانے تیرے
جہاں میں جب آتا ہے حج کا مہینہ
تڑپتے ہیں جو دید طیبہ کی خاطر
دکھا دیجئے نا انھیں بھی مدینہ
تڑپ اٹھے آقا کے دیوانے عطار!
مدینے کی جانب چلا جب سفینہ
برستی بارش میں دعا قبول ہوتی ہے، یا اللہ اسی سال حج کی سعادت نصیب فرما، جنت البقیع میں ہمارا مسکن مقدر فرما، جنت الفردوس میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا پڑوس نصیب فرما۔آمین
Comments
Post a Comment