Seerat Umar faruq aazam

 حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ اسلام کے دوسرے خلیفہ راشد اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔ ان کا پورا نام عمر بن الخطاب تھا۔ ان کی سیرت اسلامی تاریخ میں انتہائی اہم اور قابل تقلید ہے۔ ذیل میں ان کی سیرت کے چند اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی ہے:


### 1. **اسلام قبول کرنے سے پہلے کی زندگی:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ مکہ کے قبیلہ بنو عدی سے تعلق رکھتے تھے۔

   - اسلام قبول کرنے سے پہلے وہ اسلام کے سخت مخالف تھے اور مسلمانوں کو تنگ کرتے تھے۔

   - ان کی شخصیت بہت مضبوط اور بااثر تھی، اور وہ اپنے قبیلے میں معزز سمجھے جاتے تھے۔


### 2. **اسلام قبول کرنا:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سن 616 عیسوی میں اسلام قبول کیا۔

   - ان کے اسلام لانے کی وجہ سے مسلمانوں کو بہت تقویت ملی، کیونکہ وہ ایک طاقتور اور بااثر شخص تھے۔

   - ان کے اسلام لانے کے بعد مسلمانوں نے کھلم کھلا عبادت کرنا شروع کر دی۔


### 3. **رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔

   - انہوں نے غزوہ بدر، غزوہ احد، غزوہ خندق اور دیگر تمام اہم غزوات میں شرکت کی۔

   - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں "فاروق" کا لقب دیا، جس کا مطلب ہے "حق اور باطل میں فرق کرنے والا"۔


### 4. **خلافت:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سن 634 عیسوی میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بعد خلافت سنبھالی۔

   - ان کی خلافت کا دور اسلامی تاریخ میں انتہائی کامیاب اور توسیعی دور تھا۔

   - ان کے دور میں اسلامی سلطنت ایران، شام، مصر اور دیگر علاقوں تک پھیل گئی۔


### 5. **انتظامی اصلاحات:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بہت سی انتظامی اصلاحات نافذ کیں۔

   - انہوں نے باقاعدہ فوجی نظام، مالیاتی نظام اور عدالتی نظام قائم کیا۔

   - انہوں نے تاریخ ہجری کا آغاز کیا، جو اسلامی تقویم کی بنیاد بنا۔


### 6. **عدل و انصاف:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنے عدل و انصاف کے لیے مشہور تھے۔

   - وہ عام لوگوں کے مسائل خود سنتے تھے اور انصاف کرتے تھے۔

   - ان کا عدل اتنا مشہور تھا کہ ان کے دور کو "عہد عدل" کہا جاتا ہے۔


### 7. **وفات:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو سن 644 عیسوی میں ایک مجوسی غلام نے نماز کے دوران خنجر سے زخمی کر دیا۔

   - انہوں نے زخمی ہونے کے تین دن بعد وفات پائی۔

   - ان کی وفات کے بعد حضرت عثمان رضی اللہ عنہ تیسرے خلیفہ بنے۔


### 8. **اخلاق و عادات:**

   - حضرت عمر رضی اللہ عنہ انتہائی سادہ زندگی گزارتے تھے۔

   - وہ اپنے ماتحتوں کے ساتھ نرمی اور رحم دلی کا برتاؤ کرتے تھے۔

   - ان کی تقویٰ اور پرہیزگاری کی مثالیں بہت مشہور ہیں۔


حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کی سیرت ہر مسلمان کے لیے مشعل راہ ہے۔ ان کی عدالت، انتظامی صلاحیتیں، اور تقویٰ ہمیں ایک بہتر انسان اور مسلمان بننے کی ترغیب دیتے ہیں۔

Comments

Popular posts from this blog

શબે બરાત ' મેં મગરીબ કી નમાઝ કે બાદ કે નવાફિલ

*वैलनटाइन डे Velentine day) का पस-ए-मंज़र और इस के नुक़्सानात