اس کے طفیل حج بھی خدا نے کر دیے

 اس کے طفیل حج بھی خدا نے کرا دیے

اصلِ مُراد حاضری اس پاک در کی ہے


کعبہ کا نام تک نہ لیا طیبہ ہی کہا

پوچھا تھا ہم سے جس نے کہ نَہْضَت کدھر کی ہے


کعبہ بھی ہے اِنھیں ﷺ کی تَجلی کا ایک ظل

روشن اِنہی کے عکس سے پُتلی حجر کی ہے


ہوتے کہاں خلیل و بِنا کعبہ و منیٰ

لولاک والے صَاحبی سب تیرے گھر کی ہے


مَولیٰ علی نے واری تیری نیند پر نماز

اور وہ بھی عصر سب سے جو اَعلیٰ خطرکی ہے


صِدیق بلکہ غار میں جان اس پہ دے چکے

اور حفظِ جاں تو جان فروضِ غررکی ہے


ہاں تو نے ان کو جان انھیں پھیر دی نماز

پَر وہ تو کر چکے تھے جو کرنی بشر کی ہے


ثابت ہوا کہ جملہ فرائض فروع ہیں 

اصل الاصول بندگی اس تاجور ﷺ کی ہے


الصلوةوالسلام علیک یارسول اللہ

وعلیٰ الک واصحابک یاحبیب اللہ

Comments

Popular posts from this blog

શબે બરાત ' મેં મગરીબ કી નમાઝ કે બાદ કે નવાફિલ

*वैलनटाइन डे Velentine day) का पस-ए-मंज़र और इस के नुक़्सानात